Ahmed Alvi

Add To collaction

03-Jun-2022 کمال یہ ہے

کمال یہ ہے 
بغیر میک اپ ہے خوبصورت کمال یہ ہے
مجھے اسی سے ہوئی محبت کمال یہ ہے

جہاں کے امن و اماں کی جس پر ہے ذمے داری 
لہو میں ڈوبی ہے وہ سیاست کمال یہ ہے

شریف جن کو سمجھ رہا ہے زمانہ سارا
نہیں ہے ان میں کوئی شرافت کمال یہ ہے

 ستمگروں کے ستم خموشی سے سہہ رہے ہیں
 نہیں کسی کو کوئی شکایت کمال یہ ہے

ہزاروں معصوم آج جیلوں میں سڑ رہے ہیں 
ہر ایک قاتل کو ہے ضمانت کمال یہ ہے 

کبھی بھی جس نے غزل کا مصرع کیا نہ موزوں 
ہے اس کی شاعر سے بڑھ کے اجرت کمال یہ ہے 

زوال دانشوری کا ایسا کبھی نہ دیکھا 
ہوئی معزز ہر اک حماقت کمال یہ ہے 

ہماری ہوتی ہے منھ بھرائی حکومتوں میں 
ہماری سب سے بری ہے حالت کمال یہ ہے 

   15
7 Comments

Reyaan

07-Jun-2022 08:44 PM

👏👌

Reply

Saba Rahman

05-Jun-2022 11:03 PM

Nyc

Reply

Gunjan Kamal

05-Jun-2022 08:37 PM

👏👌🙏🏻

Reply