03-Jun-2022 کمال یہ ہے
کمال یہ ہے
بغیر میک اپ ہے خوبصورت کمال یہ ہے
مجھے اسی سے ہوئی محبت کمال یہ ہے
جہاں کے امن و اماں کی جس پر ہے ذمے داری
لہو میں ڈوبی ہے وہ سیاست کمال یہ ہے
شریف جن کو سمجھ رہا ہے زمانہ سارا
نہیں ہے ان میں کوئی شرافت کمال یہ ہے
ستمگروں کے ستم خموشی سے سہہ رہے ہیں
نہیں کسی کو کوئی شکایت کمال یہ ہے
ہزاروں معصوم آج جیلوں میں سڑ رہے ہیں
ہر ایک قاتل کو ہے ضمانت کمال یہ ہے
کبھی بھی جس نے غزل کا مصرع کیا نہ موزوں
ہے اس کی شاعر سے بڑھ کے اجرت کمال یہ ہے
زوال دانشوری کا ایسا کبھی نہ دیکھا
ہوئی معزز ہر اک حماقت کمال یہ ہے
ہماری ہوتی ہے منھ بھرائی حکومتوں میں
ہماری سب سے بری ہے حالت کمال یہ ہے
Reyaan
07-Jun-2022 08:44 PM
👏👌
Reply
Saba Rahman
05-Jun-2022 11:03 PM
Nyc
Reply
Gunjan Kamal
05-Jun-2022 08:37 PM
👏👌🙏🏻
Reply